Jump to content
IslamicTeachings.org

دنیا کی سعادت مند عورت


Bint e Aisha

Recommended Posts

🌷! اے اونچے مقام والی عورت🌷


 رُبَّ أمرٍ تَتَّقِیْهِ۔۔۔۔ جَرَّ أَمْراً تَرْتَجِیْهِ

شعر کا مفہوم ہے کہ "کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ جس کام سے آپ کو خدشہ اور ڈر ہوتا ہے وہ اپنے ساتھ بھلائی بھی لے آتا ہے جس کی آپ کو چاہت ہوتی ہے۔"

اے سچی مسلمان عورت! اے اللہ کی طرف رجوع کرنے والی مومن عورت! آپ کھجور جیسی بن جائیں، جیسے کھجور گندگی سے دور اور بلندی پر ہوتی ہے جب کوئی اس کو پتھر مارتا ہے تو اس سے پھل گرتے ہیں اور وہ گرمی سردی میں سرسبز ہی رہتی ہے اور نفع پہنچانے والی ہوتی ہے۔

اے مسلمان عورت! آپ اپنے آپ کو لغو باتوں سے بچا کر اونچے مقام والی بن جائیں اور ہر اس چیز سے اپنی حفاظت کریں جس سے آپ کی فطری شرم و حیا ختم ہو۔ آپ اپنی باتوں کو ذکر بنائیں، اپنی نظر سے عبرت پکڑیں اور خاموشی میں اچھی سوچ اپنائیں، پھر آپ کو سعادت وراحت ملے گی اور زمین پر آپ کو قبولیت ملے گی۔ لوگوں میں آپ کو اچھی تعریف اور سچی دعا حاصل ہوگی۔ اللہ تعالی آپ کی پریشانی کے بادل اور مصائب کے پہاڑ دور فرما دیں گے۔ 

اہل ایمان کی دعاؤں سے آپ پُرسکون سو جائیں اور انہی کی تعریف پر صبح کو بیدار ہوں، پھر آپ کو معلوم ہوگا کہ سعادت بینک بیلنس جمع کرنے میں نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ہے اور خوبصورت لباس میں نہیں بلکہ خدمتِ خلق میں ہے۔

(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)

(ہمیں چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے اور اپنے آپ سے ناامید مت ہوں، زندگی میں ایسے مسائل پیش آتے ہیں جن کے سامنے ہمت جواب دے جاتی ہے، لیکن ان مسائل کو خود پر غلبہ نہ پانے دیں، اور ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اللہ تعالٰی سے مدد طلب کریں اور اچھی تدبیر اختیار کرنے کی کوشش کریں۔)


تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

🌷 پریشانیاں اور تکلیفیں ہمیشہ نہیں رہتیں 🌷


 أتحسب أنّ البؤس للمرء دائم۔۔۔۔ ولو دام شیئٌ عدّہ الناس فی العجب

شعر کا مفہوم ہے کہ "کیا آپ یہ سمجھتی ہیں کہ انسان پر آئی ہوئی پریشانی ہمیشہ رہتی ہے؟ اگر وہ ہمیشہ رہتی تو لوگ اسے عجیب سمجھتے۔" 


زندگی کو محبت اور امید کی نظر سے دیکھیے، کیونکہ زندگی خدائی ہدیہ ہے۔ آپ اس خدائی ہدیہ کو قبول کیجیے اور خوشی سے رہیے۔ صبح صادق کو اس کی خوبصورتی کے ساتھ قبول کیجیے، رات کو اس کے سکون و وقار کے ساتھ قبول کیجیے، سانس کے ذریعے ہوا کی خوشی اور خوبصورتی حاصل کیجیے۔ 


اس زندگی کو عبرت کی نظر سے دیکھیے، اللہ تعالی کی اس وسیع زمین پر پھیلی ہوئی نعمتوں سے فائدہ اٹھائیے۔ خوشبودار پھول، شبنم، سرسبز باغات، دھوپ کی تپش، چاند کی روشنی، یہ سب خدائی عطیات ہیں، انہیں اللہ تعالی کی اطاعت اور اس کا شکر ادا کرنے اور اسی کی حمد و ثناء میں معاون بنائیے۔ 


خیال کیجیے! غم اور پریشانی آپ کو نہ جکڑ لیں، ورنہ آپ خدائی نعمتوں کو نہ دیکھ سکیں گی۔ اللہ تعالی نے ان نعمتوں کو اسی لیے دیا ہے کہ انہیں اللہ کی اطاعت میں مددگار بنایا جائے۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں: 

 *یٰۤاَیُّھَا الرُّسُلُ کُلُوۡا مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَ اعۡمَلُوۡا صَالِحًا ؕ اِنِّیۡ  بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ عَلِیۡمٌ.* 
ترجمہ: اے پیغمبرو ! پاکیزہ چیزوں میں سے (جو چاہو) کھاؤ اور نیک عمل کرو۔  (سورہ المؤمنون:51)


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(لہٰذا ہمیں چاہیے کہ غم ہو یا خوشی، ہر حال میں اللہ رب العزت سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں۔ اس کی نعمتوں پر شکر ادا کریں اور غم کے دور کرنے میں اسی سے مدد طلب کریں۔)


تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

 

Link to comment
Share on other sites

🌷 آپ کا گھر عزت و محبت کی مملکت ہے 🌷


 قُل ھو الرحمٰن آمنّا بہٖ۔۔۔۔۔ واتبعنا ھادیاً من یثربٖ

شعر کا مفہوم ہے کہ "کہہ دیجیے ہم اس رحمٰن ذات پر ایمان لائے ہیں اور مدینہ میں ہدایت دینے والے کے تابعدار ہوگئے ہیں۔ 


اے میری عزیز بہن! اپنے گھر کی چار دیواری سے سوائے شدید ضرورت کے باہر نہ نکلیں کہ آپ کا گھر سعادت کا ایک راز ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: "وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ"  کہ آپ عورتیں اپنے گھروں میں ٹھہری رہیے۔" 


آپ کے گھر میں ہی کھانے پینے کا سامان ہے اور آپ گھر میں ہی اپنے شرف اور وقار و حیاء کی حفاظت کر سکتی ہیں۔ ہمیشہ گری ہوئی عورت ہی کسی ضرورت کے بغیر بازار کی طرف نکلتی ہے، جس کا عزم یہ ہوتا ہے کہ ہر نئے فیشن اور زمانہ کے ساتھ چلے، بڑی مارکیٹوں میں گھومے اور ہر نئی چیز کے بارے میں معلومات حاصل کرے۔ ایسی عورت کے پاس دین کا کوئی شوق نہیں ہے، نہ علم و معرفت ہے اور نہ ثقافت۔ ایسی ہی عورتوں کی زندگی فضول ہے، جن کی نظر صرف اچھے کھانے پینے اور اچھا پہننے پر رہتی ہے۔ 


آپ خیال کیجیے کہ اپنے گھر کو مت چھوڑیں، کیونکہ یہی خوشیوں کا گھر ہے، امن و راحت کا محل اور انس و سلامتی کی منزل ہے۔ لہٰذا آپ اپنے گھر کی اچھائی کے لیے بنیاد بن جائیے۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(اپنے گھر کی چار دیواری کو لازم پکڑیں، بغیر کسی ضروت کے باہر نہ جائیں۔ اپنے راز اور گھریلو معاملات ایسے لوگوں کو مت بتائیں جو آپ کو ایسی رائے دیں جس سے کبھی سعادت حاصل نہیں ہو سکتی۔)


تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

 🌷آپ دنیا کی خوبصورت عورت بن سکتی ہیں 🌷


 وکلُّ الحادثاتِ و اِن تناھتْ۔۔۔۔ فموصولُٗ بھا فرجُٗ قریبُ

شعر کا مفہوم ہے کہ "دنیا کی ہر مشکل خواہ وہ جس قدر بھی کو اس کے ساتھ نصرت بھی بندھی ہوئی ہے۔"


آپ اپنی خوبصورتی کے سبب دھوپ کی روشنی سے بھی زیادہ چمکدار ہیں۔ اپنے اخلاق کی وجہ سے مُشک سے بھی زیادہ قیمتی ہیں۔ اپنی تواضع کی وجہ سے چاند سے بھی زیادہ بلند ہیں، لہٰذا آپ اپنے ایمان کی خوبصورتی کی حفاظت کیجیے اور قناعت و پردہ کی بھی حفاظت کیجیے۔ 


خوب جان لیجیے کہ آپ کے زیور سونا چاندی اور ہیرے نہیں بلکہ تہجد کے وقت کی دو رکعتیں، روزہ کی شدید پیاس اور وہ خفیہ صدقہ ہے جس کا علم صرف اللہ تعالی کو ہے۔ وہ آنسو ہیں جن سے گناہ دھلتے ہیں اور وہ لمبا سجدہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی تعظیم کے لیے کیا جاتا ہے۔ اور اللہ تعالی سے وہ حیا ہے جو شیطانی وساوس سے بچاتی ہے۔ لہٰذا آپ تقویٰ کا لباس زیب تن کیجیے، کیونکہ آپ پوری دنیا میں خوبصورت عورت ہیں، چاہے آپ کے کپڑے بوسیدہ ہی کیوں نہ ہوں۔ 


آپ حیا کا برقع پہن لیں، کیونکہ آپ دنیا کی اچھی عورت ہیں، چاہے آپ کے پاس پہننے کے لیے عمدہ جوتی نہ ہو۔ آپ ہمیشہ غیر مسلم اور گناہگار عورتوں سے دھیان رکھیے کہ یہ جہنم کے انگارے ہیں۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے ایمان کی حفاظت کرنے اور اس کی خوبصورت صفات کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اور ایمان کی حالت میں اس دنیا سے اٹھائے۔ آمین!)

تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

 🌷اپنے اہم کاموں کے مطابق وقت کی تقسیم کیجیے 🌷

 

 

 عسی الھم الذی أمسیتُ فیہ۔۔۔۔ یکون ورائہ فرجُٗ قریبُ

 

شعر کا مفہوم ہے کہ "جس غم میں میں نے شام کا وقت پایا ہے، کاش کہ اس غم کے پیچھے نصرت قریب ہو۔"

 

نفع مند کتاب پڑھ کر خود کو آزمائیے۔ قرآن مجید کی تلاوت کرکے اپنا جائزہ لیجیے۔ نامعلوم قرآن مجید کی کوئی آیت آپ پر اثر کر جائے جو آپ کے خوابیدہ ضمیر کو جگا دے۔ اس آیت کی برکت سے ہدایت و نور حاصل ہو جائے اور آپ کی پریشانی اور شکوک و شبہات اور ناامیدی کے سائے دور ہو جائیں۔ 

 

 

ہمارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ پڑھ کر دیکھیے۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ شافی دوا اور علم نافع یہی ہے، جس کی بدولت آپ گمراہی سے بچ سکتی ہیں، کیونکہ آپ کی دوا کتاب و سنت میں ہے۔ آپ کی راحت ایمان میں ہے۔ آپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے۔ آپ کے دل کی سلامتی رضامندی کے ساتھ ہے۔ آپ کا سکون قناعت میں ہے۔ آپ کی خوبصورتی مسکراہٹ کے ساتھ ہے۔ آپ کی عزت پردہ میں ہے۔ اور آپ کا اطمینان اور حوصلہ افزائی اللہ تعالیٰ کے ذکر میں ہے۔

 

(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)

 

 

(اللہ تعالیٰ ہم سب کو روزانہ قرآن مجید کی تلاوت کرنے، آیات قرآنی میں غور و فکر کرکے ان پر عمل کرنے اور احادیث مبارکہ کی روشنی صحابہ و صحابیات کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!)

 

تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

 

(سکونِ دل) 

Link to comment
Share on other sites

 🌷 نجات دینے والی کشتی پر سوار ہو جائیں 🌷

 

 یا الہ الکون قداسلمتُ لک۔۔۔۔۔ربِّ فارحم ضعفنا ماأرحمک

شعر کا مفہوم ہے کہ "اے الٰہ العالمین! میں نے خود کو آپ کے حوالے کر دیا ہے، تو اے رب آپ میرے ضعف پر رحمت فرمائیے کہ آپ بہت زیادہ رحم کرنے والے ہیں۔"

میں نے کئی لڑکے لڑکیوں اور مرد و خواتین کی زندگیوں کا مطالعہ کیا ہے تو میں نے کہا: ہائے افسوس! مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، مومن مرد اور مومن عورتیں، روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، عبادت گزار مرد اور عبادت گزار عورتیں کہاں ہیں؟ 

کیا یہ محدود زندگی اس قدر کشادہ ہو سکتی ہے کہ اسے گناہوں سے آلودہ کیا جائے اور اسے وحشیانہ طور پر ضائع کیا جائے؟ کیا ہماری اس زندگی کے علاوہ بھی کوئی اور زندگی ہے؟ اور کیا ان دنوں کے علاوہ اور کوئی دن ہیں؟ کیا ہم نے اللہ سے وعدہ لیا ہوا ہے کہ ہم سپردِ خاک نہیں کیے جائیں گے؟  

اللہ کی قسم! ہرگز ایسا نہیں ہے، بلکہ یہ جھوٹی تمنا ہے اور غلط وہم و گمان ہے۔ لہٰذا اپنے نفس کا محاسبہ کرتے رہیں اور جلدی قدم اٹھائیں تاکہ نجات کے قافلہ سے مل جائیں اور خود کو نجات کی کشتی پر سوار کر لیں۔

(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)

(اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایمان والی صفات کاملہ پر عمل کرنے اور اپنی بندگی کرتے رہنے کی توفیق دے کر نجات پانے والے انسانوں میں شامل فرمائے۔ آمین)

تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

🌷سعادت کی کُنجی سجدہ ہے🌷

 

 ولستُ أری السعادۃ جمع مالِِ ۔۔۔۔۔ولکنَّ التقیَّ ھو السعیدُ

شعر کا مفہوم ہے کہ "میری سمجھ میں سعادت کا معنی مال جمع کرنا نہیں ہے لیکن متقی شخص ہی اصل میں سعادت مند ہے۔ 


آج کی نوٹ بک میں سعادت کا پہلا صفحہ فجر کی نماز ہے۔ آپ اپنے دن کی ابتداء صبح کی نماز سے کریں، پھر اس کے بعد اللہ تعالٰی کی زمہ داری اور حفاظت میں داخل ہو جائیے۔ پھر اللہ تعالیٰ آپ کو ہر پریشانی سے محفوظ رکھیں گے، ہر نیکی کی طرف ہدایت سے نوازیں گے اور ہر برائی سے بچائیں گے۔ 


اللہ تعالیٰ اس دن کو مبارک نہیں کرتے جس میں آپ نے صبح کی نماز نہ پڑھی ہو، کیونکہ قبولیت کی سب سے پہلی علامت اور کامیابی کی کتاب کا عنوان یہی چیز ہے۔ 

وہ عورت یقیناً خوش نصیب ہے جس نے فجر کی نماز اپنے وقت پر ادا کی ہے۔ اور وہ عورت خسارہ میں ہے جس نے صبح کی نماز کو اہمیت نہیں دی۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)

(اللہ تعالیٰ ہمیں موت تک روزانہ پانچ وقت کی نمازیں وقت پر ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اور ہمیں اپنے سامنے سجدہ رکھ کر نیک بختوں اور خوش نصیبوں میں شامل رکھے۔ آمین)

تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

  • 1 month later...

🌷?وہ ہرگز سعادت مند نہیں ہیں?🌷


 اشتدی أزمةُ تنفرجی۔۔۔قدآذن لیلُک بالبلجِ
 

شعر کا مفہوم ہے کہ "مصیبت چاہے کتنی بھی عروج پر پہنچ جائے وہ زائل ہو کر ہی رہے گی اور تمہاری رات کے جانے کا وقت آنے والا ہے۔" 

رات اپنا سامان اکٹھا کرکے روانہ ہورہی ہے اور صبح پہنچ رہی ہے۔ ان کی طرف نہ دیکھنا جنہوں نے اپنی زندگی کو لغویات و فیشن اور فضول خرچی میں لگا رکھا ہے، کیونکہ ایسے لوگوں کے حال پر دل خوش نہیں ہوتا بلکہ رنجیدہ ہوتا ہے۔ 

کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ہر وقت اپنی خواہشات و نفسانی لذات کے لیے مال خرچ کرتے ہیں اور اپنی لذت حاصل کرنے کے لیے پوری جدوجہد کرتے ہیں اور ہر لذت کے پیچھے بھاگتے ہیں، خواہ وہ حلال ہو یا حرام۔ یہ لوگ ہرگز سعادت مند نہیں ہیں بلکہ غم و پریشانی اور تنگی میں ڈوبے رہتے ہیں کیونکہ جس کسی نے دین کے علاوہ کوئی اور راستہ اختیار کیا اور جس کسی نے گناہوں کا ارتکاب کیا تو وہ ہرگز سعادتمندی نہیں پاسکے گا۔

آپ اس بھول میں نہ رہیے کہ جنہوں نے اپنی زندگی کو لغویات و خواہشات اور عیش پرستی میں لگا رکھا ہے وہ خوش رہتے ہیں۔ ایسا ہر گز نہیں بلکہ بعض فقیر جو بوسیدہ جھونپڑیوں اور مٹی سے بنے مکانوں میں رہتے ہیں وہ کہیں زیادہ ان لوگوں سے سعادت مند ہیں جو ریشمی بستروں پر سوتے ہیں اور عالی شان محل میں رہتے ہیں۔ ہر وہ ایمان والی، عبادت گزار اورفقیہ عورت اس خاتون سے کہیں زیادہ سعادت مند ہے جو دین کے دشمنوں کی رائے کے مطابق چل رہی ہے۔

(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(سعادت تو آپ کے اندر موجود ہے، بس اس کو کام میں لانے کی کوشش کرتے رہیں۔)


تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

🌷? دعا ہمیشہ مصیبت کو دور کرتی ہے?🌷


 قدیُنْعِمُ اللہ بالبلوی وَاِنْ عَظُمَتْ۔۔۔۔۔ ویبتلی اللہ بعض القومِ بالنِّعَمِ

شعر کا مفہوم ہے کہ "کبھی اللہ تعالیٰ مصیبت کو نعمت بنا دیتے ہیں، خواہ وہ کتنی بھی بڑی ہو اور کبھی بعض لوگوں پر نعمت کو مصیبت بنا دیتے ہیں۔" 


میرا ایک دوست عبادت گزار تھا۔ اس کی بیوی کو کینسر کی بیماری ہوگئی۔ ان کے تین بیٹے تھے۔ دنیا خوشحالی کے باوجود ان پر تنگ ہوگئی۔ ان حالات میں ایک عالم نے ان کو تہجد کے وقت دعا اور استغفار کی ترغیب دی اور آب زم زم پر دم کر کے بیوی کو پلانے کو کہا۔ چنانچہ اس دوست نے ایسا ہی کیا۔ اس کی بیوی آب زمزم پیتی رہی اور دونوں میاں بیوی نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب تک اور مغرب کی نماز کے بعد سے عشاء تک دعا و استغفار کرتے رہے۔ اس کی برکت سے اللہ تعالی نے عورت کو شفائے کاملہ عطا فرما دی۔ 


اے میری بہن! اگر بیماری آجائے تو اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریں۔ کثرت سے توبہ واستغفار کریں۔ اللہ تعالیٰ سے اچھی امید رکھیں۔ اللّٰہ تعالیٰ ہی دعاؤں کو قبول کرنے والے اور مصائب کو دور کرنے والے ہیں۔ 


اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: 
 اَمَّنۡ یُّجِیۡبُ الۡمُضۡطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکۡشِفُ السُّوۡٓءَ.
ترجمہ: بھلا وہ کون ہے کہ جب کوئی بےقرار اسے پکارتا ہے تو وہ اس کی دعا قبول کرتا ہے، اور تکلیف دور کردیتا ہے۔  (سورہ النمل: 62)


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(ہمیں چاہیے کہ دعا کو لازم پکڑیں۔ خوشی ہو یا غم ہر حال میں اللہ تعالیٰ ہی سے مدد و نصرت طلب کرتے رہیں۔ )


تحریر: راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

  • 1 year later...

🌷 سعادت کسی کے لیے کامل نہیں ہوتی اور نہ ہی اچھائی کسی کے لیے کامل ہوتی ہے🌷


 اطردی الھمَّ بذکر الصَّمدِ۔۔۔واھجری لیل الھوی وابتعدی

شعر کا مفہوم ہے کہ "غم اور پریشانی کو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے بھگائیے اور رات کے برے خیالات کو چھوڑ کر دور بھاگ جائیے۔"

آپ اکثر غلطی کرتی ہیں جب یہ سوچتی ہیں کہ زندگی لازماً میری رہنمائی کرے تو ایسا کبھی نہیں ہو گا۔ دنیا میں زندگی ایک نسبت سے رہنمائی کرتی ہے تو زندگی میں آپ کی ہر مراد پوری نہیں ہوگی بلکہ لازمی طور پر کوئی نہ کوئی پریشانی، مشکل، بیماری یا امتحان رہے گا، سو آپ مشکل کے وقت صبر کرتی رہیں اور خوشی کے وقت شکرا ادا کرتی رہیں۔ 

ان خیالی خیالات میں نہ رہیں کہ کسی بیماری کے بغیر ہمیشہ صحت رہے گی یا فقر و فاقہ کے بغیر زندگی گزرے گی یا مشکلات کے بغیر سعادت مل جائے گی یا ایسی دوست مل جائے جس میں کوئی خامی نہ ہو یا ایسا خاوند مل جائے جس میں کوئی عیب نہ ہو ایسا قطعی طور پر نہیں ہو سکتا۔ 

آپ اپنی عادت بنالیں کہ ہمیشہ غلطی اور خامی کو پس پشت ڈالتی رہیں اور ہمیشہ اچھائی اور خوبصورتی کی طرف نظر رکھیں۔

میں آپ کو اچھا گمان رکھنے، کسی کی غلطی پر عذر ڈھونڈنے اور اللہ تعالیٰ پر اعتماد رکھنے کی نصیحت کرتا ہوں۔ بعض لوگ اس بات کے نااہل ہیں کہ ان پر اعتماد کیا جائے یا انہیں اپنے کام سپرد کیے جائیں۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں: 
اِنَّھُمۡ لَنۡ یُّغۡنُوۡا عَنۡکَ مِنَ اللّٰهِ  شَیۡئًا.
ترجمہ: "وہ اللہ کے مقابلے میں تمہارے ذرا بھی کام نہیں آسکتے۔"


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(ایسی بات پر کبھی راضی نہ رہیے کہ آپ کی زندگی میں کسی جگہ اندھیرا ہو، کیونکہ روشنی تو موجود ہے۔ آپ کو یہ چاہیے کہ روشنی کا بٹن تلاش کرکے اندھیرے کو روشنی میں بدل دیں۔)


تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

(سکونِ  دل) 

Link to comment
Share on other sites

  • 3 weeks later...

🌷 آپ کے پاس اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا بہت بڑا ذخیرہ ہے 🌷


 لطائف اللہ و ان طال المدی۔۔۔۔کلمحة الطرف اذا الطرف سجی

شعر کا مفہوم ہے۔۔۔۔۔کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کا لطف پلک جھپکنے سے پہلے آجاتا ہے چاہے پریشانی کا وقت جتنا بھی طویل ہو جائے۔ 

میری بہن! ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے، ہر آنسو کے بعد مسکراہٹ ہے اور ہر رات کے بعد صبح ہے۔ لہٰذا پریشانیوں کے بادل چلے جائیں گے، غم کی رات روانہ ہو جائے گی، مشکلیں ختم ہو جائیں گی تو ان شاء اللہ آسانیاں آ جائیں گی۔ اور یہ جان لیں کہ ہر حالت میں تمہارے لیے اجر لکھا جا رہا ہے۔ 

اگر آپ ماں ہیں تو آپ کے بیٹے اسلام کے مددگار اور دین و ملت کے خادم بنیں گے۔ اگر آپ نے ان کی اچھی پرورش و تربیت کی تو یہ بچے بڑے ہو کر آپ کے لیے سجدہ میں دعا کریں گے، شفقت و رحمت والی ماں کتنی عظیم القدر نعمت ہے۔ 

آپ کو یہ فخر کافی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ بھی عورت ہی ہیں جنہوں نے پوری انسانیت کو رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہدیہ میں پیش کیے۔ 

آپ کے اندر وہ صلاحیت ہے کہ آپ دوسری عورتوں کے لیے دین اسلام کی دعوت دینے والے بن جائیں اور اپنے اخلاق و سیرت اور اچھی باتیں کرکے دین و اسلام کے راستہ پر دوسری عورتوں کو لانے والی بن جائیں۔ 

کتنی وہ عورتیں ہیں جو کسی محلّہ میں جا کر رہیں تو ان کے دین، پردہ، حیا، اخلاق، پڑوسی پر رحمت اور خاوند کی اطاعت جیسے امور میں ان کی نقل کی گئی اور محلّے کی دوسری عورتوں نے ان سے بہت کچھ سیکھا۔ ایسی عورتوں کی اچھی سیرت کو مثال کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو اپنی جیسی عورتوں کے لیے اچھا نمونہ بن جاتی ہیں۔


فائدہ: مرجھائے ہوئے پھول خوشنما ہو جائیں گے، پریشانیاں دور ہو جائیں گی اور امن پھیل جائے گا۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ


(سکونِ  دل)

Link to comment
Share on other sites

  • 10 months later...

🌷اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو سوچیں اور اللہ پر اچھا گمان رکھیں🌷


 اتیاس ان تری فرجاً۔۔۔۔فاین اللہ و القدر؟ 

شعر کا مفہوم ہے۔۔۔۔۔ کیا آپ ناامید اور مایوس ہیں کہ آپ کو نصرت کا کوئی پہلو نظر آئے تو اللہ اور اس کی قدرت کہاں گئی؟

اگر آپ کو اللہ تعالیٰ کے رستہ میں جد و جہد کرتے ہوئے کوئی تکلیف پہنچے تو ان شاءاللہ وہ آپ کے گناہوں کا کفارہ ہوگا۔ میں آپ کو حدیث سے بشارت سناتا ہوں کہ 
 "جب عورت اپنی پانچ نمازوں کی ادائيگي کرے اور اپنے (رمضان کے) مہینہ کے روزے رکھے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے ، اور اپنے خاوند کی اطاعت کرے تو اسے کہا جائے گا تم جنت میں جس دروازہ سے بھی چاہو جنت میں داخل ہو جاؤ۔" (صحیح ابن حبان)


یہ باتیں اس عورت کے لیے آسان ہوتی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ توفیق دیتے ہیں۔ آپ بھی ان جلیل القدر کاموں کو اپنائیں تاکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت برسے اور دنیا و آخرت کی سعادت حاصل ہو۔ جہاں دین کی بات آپ کو کسی چیز سے منع کرتی ہے تو وہاں رک جائیں۔ قرآن مجید اور سنت رسول کے احکام کی تعمیل کریں، کیونکہ آپ ایک مسلمان عورت ہیں اور یہ آپ کے لیے شرف و فخر کی بات ہے۔ 

آپ کے علاوہ کتنی وہ عورتیں ہیں جو کفر کے علاقے میں پیدا ہوئیں۔ وہ عیسائی یا یہودی ہوئیں یا خوارج یا اہل تشیع میں سے ہوئیں۔ ان کے علاوہ وہ قومیں جو دین کی مخالفت پر آمادہ کرتی ہیں مگر آپ کو اللہ تعالیٰ نے مسلمان عورت بنایا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت سے نوازا۔ 

ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن کے نقش قدم پر چلنے کا راستہ دکھایا۔ آپ خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو پانچ وقت کی نماز پڑھنے کی توفیق سے نوازا۔ 

آپ رمضان المبارک کے روزے رکھتی ہیں، بیت اللہ کا حج کرتی ہیں اور پردہ بھی کرتی ہیں۔  آپ اس لحاظ سے بھی خوش نصیب ہیں کہ آپ نے اللہ کے رب ہونے کا اقرار کیا، اسلام کو دین حق اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین مانا۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان نعمتوں کا شکر ادا کرنے اور اپنے احکامات پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین)

تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

Link to comment
Share on other sites

🌷 مسلمان اور کافر عورت کبھی برابر نہیں ہو سکتی🌷

 


 فما یدوم سرورٌ ما سررت بہ۔۔۔۔ولایردُّ علیک الغائب الحزنُ

شعر کا مفہوم ہے۔۔۔۔۔ کہ کبھی خوشی ہمیشہ نہیں رہتی جس میں تم خوش ہوتی ہوں اور پریشانی کسی گم شدہ چیز کو واپس نہیں لا سکتی۔ 

آپ سعادت مند زندگی گزار سکتی ہیں۔ اگر آپ اس بات پر غور کریں کہ مسلمان عورت کا اسلامی ممالک میں کیا مقام ہے اور کافر عورت کی غیر اسلامی ممالک میں کیا حالت ہے۔ 

مسلمان عورت اسلامی ممالک میں صاحبِ ایمان ہے، روزہ دار ہے، تہجد گزار اور صدقہ و خیرات کرنے والی ہے۔ گھر میں اپنے خاوند کی فرمانبرداری کرنے والی ہے، اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والی ہے، اپنے پڑوسیوں پر احسان کرنے والی اور اپنے بچوں پر شفقت کرنے والی ہے۔ 

تو دیکھیے ایسی مسلمان عورت کس قدر خوش نصیب ہے کہ اسے قدم قدم پر اجر وثواب میں مل رہا ھے، رضائے خداوندی اور سکون کی دولت حاصل ہو رہی ہے۔ 

اس کے برعکس غیر مسلم ممالک کی عورت حقیقت سے نا آشنا ہے جو حقیر چیز کے لیے اپنی خوبصورتی کا اظہار کرنے والی اور اشتہار بازی کے لیے کام کرنے والی ایک حقیر چیز بن کر رہ گئی ہے، جو ہر جگہ اپنی نمائش کراتی ہے تو ایسی عورت کی کوئی قیمت نہیں، نہ اس کے پاس عزت ہے اور نہ شرافت۔

آپ ان دونوں عورتوں کے بارے میں غور و فکر کریں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ آپ ہی سعادت اور اونچا مقام رکھنے والی ہیں۔

(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(ہر انسان اپنی زندگی گزار رہا ہے چاہے وہ خوب صورت محل میں ہو یا معمولی جھونپڑی کا رہائشی ہو لیکن ان میں سے سعادت مند وہ ہے جو اپنے رب تعالیٰ کا فرمانبردار ہے۔ لہٰذا ہمیں اللہ تعالیٰ کا حکم مان کر سعادت والی زندگی بسر کرنی چاہیے۔)

تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

Link to comment
Share on other sites

🌷کاہلی اور سُستی ناکامی کے دوست ہیں 🌷
 

میں آپ کو وصیت کرتا ہوں کہ آپ خود کو ہمیشہ کام میں مصروف رکھیں اور سستی و کاہلی سے دور رہیں بلکہ ابھی اٹھیے، اپنے گھر کو درست کیجیے اور اپنے کاموں کو صحیح انداز میں سرانجام دیجیے۔ نماز پڑھیں، تلاوت کریں، کسی اچھی دینی کتاب کا مطالعہ کریں یا اپنی پڑوسن یا سہیلی کے ساتھ بیٹھ کر وہ باتیں کریں جن سے اللہ تعالیٰ کا قرب نصیب ہو۔ ان شاءاللہ اس سے آپ خود کو سعادت مند اور خوش و خرم پائیں گی۔ 

خیال کیجیے! میں پھر آپ سے کہتا ہوں کہ خود کو فراغت کے حوالے نہ کیجیے، کیونکہ اس سے پریشانی، غم، وساوس اور شکوک وشبہات پیدا ہوتے ہیں۔ اپنی شکل و صورت کا خیال رکھیے، خود کو صاف ستھرا رکھیے، گھر میں ہلکی خوشبو کا استعمال کیجیے، گھریلو اشیاء کو ترتیب اور قرینے سے رکھیں۔ خاوند، بچوں اور تمام رشتہ داروں سے اچھے اخلاق سے پیش آئیں۔ 

میں آپ کو گناہوں سے بچنے کی وصیت کرتا ہوں، کیونکہ یہی چیز پریشانیوں کی جڑ ہے۔ خاص طور پر وہ گناہ جن میں عام عورتیں کثرت سے مبتلا رہتی ہیں۔ مثلاً کسی کو غلط نگاہ سے دیکھنا، گھر سے باہر نکلنے پر زینت کا اظہار کرنا، غیرمحرم کے ساتھ خلوت میں ملنا، آپس میں لعن و طعن یا گالی گلوچ کرنا، غیبت کرنا، خاوند کی نافرمانی کرنا، اس کے احسان کو جھٹلانا۔ اس جیسے گناہ عورتوں سے ہو جاتے ہیں، لیکن آپ اللہ تعالیٰ کے غضب سے ڈریں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا خوف ان شاءاللہ آپ کی سعادت اور اللہ کی رضا کا سبب ثابت ہوگا۔

(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(ہمیں اپنے آپ سے اس سستی و کاہلی کو دور بھگانے کی مسلسل کوشش کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ سے مدد بھی مانگتے رہنا چاہیے۔ اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین)

تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

🌷ایمان کے ساتھ جھونپڑی اس محل سے بہتر ہے جو تکبر کے ساتھ ہو🌷

 

اگر عورت کسی جھونپڑی میں رہتی ہو، اپنے رب کی عبادت کرتی ہو، پانچ وقت کی نمازیں ادا کرتی ہو اور رمضان المبارک کے روزے رکھتی ہو تو ایسی خاتون اس عورت سے زیادہ سعادت مند ہے جو خوبصورت اور اونچے محل میں نوکروں کے درمیان فخر اور غرور سے رہتی ہو۔ 

جو مومن عورت جھونپڑی میں رہتی ہے، سادہ پانی پی کر گزارہ کرتی ہے لیکن اس کے ہاتھ میں قرآن و تسبیح ہے تو ایسی عورت محل میں رہنے والی عورت سے کہیں زیادہ خوش بخت اور لاکھ درجہ بہتر ہے جو ریشمی بستر پر سوتی ہے لیکن اپنے رب سے غافل رہتی ہے اور اتباع سنت سے محروم ہے۔ 

لہٰذا آپ سعادت کا مفہوم سمجھ  لیجیے کہ سعادت کے معنی وہ نہیں جو تنگ دل لوگ اپنے ذہن میں بنا لیتے ہیں کہ مال و دولت، جاہ و حشمت، اچھی رہائش اور اچھے کھانے پینے میں سعادت سمجھتے ہیں، ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ سعادت کا معنی دل کی رضامندی، ضمیر کا سکون، روح کی راحت، عقل کی درستگی اور تہذیب و قناعت ہے۔ 

(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)

(اللہ تعالیٰ ہم سب کو قناعت و صبر و شکر اور اپنی یاد سے بھرپور زندگی عطا فرمائے۔ آمین)

تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

🌷 استغفار کے ساتھ فراخی رزق حاصل ہوتی ہے🌷

 


 *أجارتنا ان الأمانی کواذب۔۔۔۔۔وأکثر أسباب النجاح مع الیأسِ* 

شعر کا مفہوم ہے کہ "اے میرے پڑوسی! ہرتمنا جھوٹی ہوتی ہے اور اکثر کامیابی مایوسی کی طرف سے آتی ہے۔"

ایک عورت نے کہا کہ جب میری عمر تیس سال تھی۔ میرا خاوند فوت ہو گیا، میرے پانچ بچے بچیاں تھیں، میری دنیا اندھیری ہو گئی، میں اتنا روئی کہ مجھے بینائی جانے کا اندیشہ ہوا اور میں ناامید ہوگئی۔ ہر طرف سے غم نے مجھے گھیر لیا، کیونکہ بچے چھوٹے تھے اور کمائی کا کوئی ذریعہ نہ تھا۔ جو مال وراثت میں ملا اس سے حسبِ ضرورت خرچ کرتی رہی۔ 


میں انہی پریشان کن حالات میں تھی کہ میں نے ایک شیخ صاحب کو یہ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے استغفار کی کثرت کی تو اللہ تعالیٰ اس کو ہر پریشانی اور ہر تنگی سے نجات دیں گے۔" 


یہ حدیث سن کر میں خود بھی اور بچے بھی کثرت سے استغفار کرتے رہے۔ اللہ کی قسم! چھ ماہ کا عرصہ بھی نہ گزرا تھا کہ حکومت نے میرے خاوند کی ایک پرانی جائیداد پر سڑک بنانے کے لیے قبضہ کیا تو اس کے معاوضہ میں کئی لاکھ روپے ہمارے پاس آگئے۔ میرا پہلا بیٹا علاقہ میں استاد مقرر ہو گیا۔ ہمارا گھر اچھائیوں سے بھر گیا۔ ہم پہلے کی طرح ہنسی خوشی زندگی گزارنے لگے۔ پریشانی ختم ہو گئی اور میں خوش نصیب عورت بن گئی۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(اللہ تعالیٰ ہم سب کو کثرت کے ساتھ استغفار کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور سب کی مصیبتوں و پریشانیوں کو بھی دور فرمائے۔ آمین)

تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

Link to comment
Share on other sites

🌷نعمت کو قبول کرکے اپنے کام میں لگائیں🌷

 


اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو شکر و اطاعت کے ساتھ اپنے کام میں خرچ کریں۔ پانی کی نعمت کا شکر ادا کرکے اسے پینے اور طہارت و پاکیزگی و صفائی کے حصول جیسے کاموں میں استعمال کریں۔ 

دھوپ کی حرارت سے خود کو گرم رکھیں اور سرسبز باغوں سے پھول چنیں۔ سمندروں کی طرف دیکھیے اور زمین کی سیر کیجیے۔ پھر اس مالک و قہار ذات کا شکر ادا کرتے جائیں۔ 

اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی مبارک نعمتوں نے آپ کے ساتھ احسان کا معاملہ کیا ہے آپ ان سے فائدہ اٹھاتے جائیں۔ ہاں! یہ خیال رکھیں کہ آپ ان نعمتوں کو جھٹلائیں نہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: 

 *یَعۡرِفُوۡنَ نِعۡمَتَ اللّٰہِ ثُمَّ  یُنۡکِرُوۡنَھَا وَ اَکۡثَرُھُمُ  الۡکٰفِرُوۡنَ.* 
ترجمہ: یہ لوگ اللہ کی نعمتوں کو پہچانتے ہیں پھر بھی ان کا انکار کرتے ہیں۔  (سورہ النحل:83)


درخت کے کانٹوں کی طرف دیکھنے سے پہلے اس کے پھل کی طرف دیکھیے اور اس کی خوبصورتی پر نظر کیجیے۔ اس سے پہلے کہ آپ سورج کی تپش کی شکایت کریں آپ اس کی روشنی سے لطف اندوز ہوں۔ اس سے پہلے کہ آپ رات کے اندھیرے سے تنگی اور خوف محسوس کریں آپ اس کے سکون و آرام کو دیکھیں۔ 

آپ کیوں ہمیشہ ناامیدی، بدگمانی اور بری نظروں سے ہر چیز دیکھتی ہیں؟ آپ کیوں فطرت کے قوانین کو بدلنا چاہتی ہیں؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: 

 *اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ بَدَّلُوۡا نِعۡمَتَ اللّٰہِ کُفۡرًا.* 
ترجمہ: کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے اللہ کی نعمت کو کفر سے بدل ڈالا۔ (سورہ ابراھیم: 28)

اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ان نعمتوں کو اچھے طریقے سے قبول کریں اور شکر کی عادت اپنائیں۔
 


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(غلطی درست کرنے کا طریقہ طویل اور مشکل ہے، لیکن پسندیدہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی نعمتوں کی ناشکری سے بچا کر ان کی قدر کرنے والا بنائے اور ان نعمتوں کو درست استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!)

تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

🌷 علم و معرفت کے سرسبز باغات میں جائیے🌷


 *أیھا الشامت المعیِّر بالدھرِ۔۔۔ أأنت المبرَّأُ الموفورُ* 

شعر کا مفہوم ہے کہ "اے زمانہ کو گالی دینے والی! کیا تو اپنے لیے یہی چاہتی ہے کہ صرف تجھے ہی اچھی زندگی ملے۔"

سعادت کے اسباب میں سے ایک سبب یہ بھی ہے کہ آپ اپنا دین سیکھیں کیونکہ دین سیکھنے سے سینہ کھلتا ہے اور اللہ تعالی کی رضا مندی حاصل ہوتی ہے، جیسا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کے ساتھ خیرخواہی چاہتے ہیں اسے دین سکھاتے ہیں۔ تو آپ بھی نفع بخش کتابیں پڑھیں یا دینی رسالوں کا مطالعہ کریں جن سے آپ کے علم اور سمجھ میں اضافہ ہو۔ 

خوب جان لیجیے کہ سب سے افضل عمل وہ ہے جس سے اللہ اور رسول کی مرادوں کا علم حاصل ہو تو آپ اپنی بہنوں کے ساتھ قرآن مجید سیکھنے سکھانے کی فکر کریں اور اس سے جو باآسانی حفظ ہوسکے اسے یاد کیجیے اور اس پر عمل کیجیے، کیونکہ شریعت سے ناواقف رہنا دل کا اندھیرا اور سینے کی تنگی ہے۔ 

آپ کے پاس ایک لائبریری ہونی چاہیے خواہ وہ مختصر ہی کیوں نہ ہو جس میں قیمتی اور نفع مند کتابیں اور وعظ و نصیحت پر مشتمل دینی رسائل ہوں۔ 

خیال رکھیے گا کہ اپنے وقت کو گانے سننے، فلمیں دیکھنے یا میگزین پڑھنے میں ضائع نہ کریں کیونکہ آپ کی زندگی کا ہر سیکنڈ شمار کیا جا رہا ہے، لہٰذا وقت کو اللہ تعالیٰ کی رضا مندی حاصل کرنے میں خرچ کیجیے۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


(دین کا بنیادی علم سیکھنا کہ جس سے روزمرہ کا واسطہ ہو ہر مسلمان مرد و عورت کے لیے ضروری ہے، لہذا ہمیں چاہیے کہ ضروری دینی علم حاصل کرنے میں ہرگز کوتاہی نہ کریں، اللہ تعالیٰ کے احکامات کو اچھی طرح سمجھ کر پورا کرنے میں خوشی و سعادت سمجھیں اور اپنا یہ فریضہ انجام دینے میں ابھی سے کوشش شروع کر دیں۔)


تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

Link to comment
Share on other sites

  • 2 months later...

🌷 یہ کام نہ کریں🌷


1.....اپنی زندگی کے لمحات کو کبھی فضولیات، انتقام اور بحث و مباحثہ میں مت لگائیے۔ 


2.....مال کے جمع کرنے کی ہوس کو اپنی صحت و سعادت اور نیند و راحت پر مقدم نہ کیجیے۔ 


3..... دوسروں کی غلطیوں کا پیچھا اور ان کی غیبت مت کیجیے۔ اور اپنے نفس کے عیبوں کو نہ بھولیے۔


4.....اپنے نفس کو خواہشات میں ڈبو کر نہ رکھیں کہ نفس کی ہر خواہش پوری کرتی چلی جائیں۔ 


5.....اپنے قیمتی وقت کو فارغ لوگوں کے ساتھ ضائع نہ کر دیجیے اور اپنی زندگی کے لمحات کو لغو اور بے فائدہ باتوں سے بچائیے۔ 


6.....اپنے جسم اور گھر کی صفائی میں غفلت نہ کیجیے کہ بدانتظامی پھیل جائے۔ 


7.....کبھی کھانے پینے کی اشیاء میں حرام چیزوں کے قریب نہ جائیے۔ 


8.....گزری ہوئی مصیبت، پریشانی اور غلطی کو یاد نہ کرتے رہا کریں۔ 


9..... آخرت کے لیے کبھی کام نہ کرنا اور اس کو بھلا دینا ایسا کبھی نہ کیجیے اور آخرت کے واقعات سے غافل مت رہیں۔ 


10..... اپنے مال کو حرام کاموں میں مت لگائیں، نیز جائز کاموں میں مال کو ضائع مت کریں اور نیکیوں میں سستی سے بچیں۔


(ماخوذ از: دنیا کی سعادت مند عورت)


تحریر: ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ


(سکونِ  دل)

Link to comment
Share on other sites

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...