Jump to content
IslamicTeachings.org

استخارہ سنت کے مطابق  کیجیے


Bint e Aisha

Recommended Posts

استخارہ سنت کے مطابق  کیجیے

 

    (پہلی قسط)

 

 

استخارہ کا مطلب ہے کسی معاملے میں خیر اور بھلائی کا طلب کرنا، یعنی روز مرہ کی زندگی میں پیش آنے والے اپنے ہرجائز کام میں اللہ تعالی کی طرف رجوع کرنا اور اللہ سے اس کام میں خیر، بھلائی اور رہنمائی طلب کرنا ،استخارہ کے عمل کو یہ سمجھنا کہ اس سے کوئی خبر مل جاتی ہے تویہ بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ 
استخارہ ایک مسنون عمل ہے، جس کا طریقہ اور دعا نبی صلى الله عليه وسلم سے احادیث میں منقول ہے۔حضور اکرم صلى الله عليه وسلم حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو ہرکام سے پہلے اہمیت کے ساتھ استخارے کی تعلیم دیا کرتے تھے، حدیث کے الفاظ پر غور فرمائیے: حضرت جابر بن عبد اللہ رضى الله تعالى عنه فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلى الله عليه وسلم کا ارشاد گرامی ہے:

اذا ھم احدکم بالامر فلیرکع رکعتین من غیر الفریضة (بخاری)
ترجمہ: جب تم میں سے کوئی شخص کسی بھی کام کا ارادہ کرے تو اس کو چاہیے کہ فرض نماز کے علاوہ دو رکعت نفل پڑھے۔

 استخارہ کا مسنون اور صحیح طریقہ

سنت کے مطابق استخارہ کا سیدھا سادہ اور آسان طریقہ یہ ہے کہ دن رات میں کسی بھی وقت (بشرطیکہ وہ نفل کی ادائیگی کا مکروہ وقت نہ ہو) دو رکعت نفل استخارہ کی نیت سے پڑھیں، نیت یہ کرے کہ میرے سامنے یہ معاملہ یا مسئلہ ہے، اس میں جو راستہ میرے حق میں بہتر ہو، اللہ تعالی اس کا فیصلہ فرمادیں۔

 سلام پھیر کر نماز کے بعد استخارہ کی وہ مسنون دعا مانگیں جو حضور صلى الله عليه وسلم نے تلقین فرمائی ہے۔ اگرکسی کو دعا یاد نہ ہو توکوئی بات نہیں کتاب سے دیکھ کریہ دعا مانگ لے۔ اگر عربی میں دعا مانگنے میں مشکل ہو رہی ہو تو ساتھ ساتھ اردو میں بھی یہ دعا مانگے، بس! دعا کے جتنے الفاظ ہیں، وہی اس سے مطلوب ومقصود ہیں، وہ الفاظ یہ ہیں:

 استخارہ کی مسنون دعا

اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ أَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ، وَ أَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ، وَ أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ، فَاِنَّکَ تَقْدِرُ وَ لاَ أَقْدِرُ، وَ تَعْلَمُ وَلاَ أَعْلَمُ ، وَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ․ اَللّٰہُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ ہٰذَا الْأَمْرَ خَیْرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَ مَعَاشِیْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِیْ وَ عَاجِلِہ وَ اٰجِلِہ ، فَاقْدِرْہُ لِیْ، وَ یَسِّرْہُ لِیْ، ثُمَّ بَارِکْ لِیْ فِیْہِ․ وَ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ ھٰذَا الْأَمْرَ شَرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِیْ، فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ، وَاقْدِرْ لِیَ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ اَرْضِنِیْ بِہ․(بخاری،ترمذی)

دعاکرتے وقت جب ”ہذا الامر“ پر پہنچے تو اگر عربی جانتا ہے تو اس جگہ اپنی حاجت کا تذکرہ کرے یعنی ”ہذا الامر “کی جگہ اپنے کام کا نام لے، مثلا ”ہذا السفر “یا ”ہذا النکاح“ یا ”ہذہ التجارة“یا ”ہذا البیع “کہے، اور اگر عربی نہیں جانتا تو ”ہذا الأمر“ ہی کہہ کر دل میں اپنے اس کام کے بارے میں سوچے اور دھیان دے جس کے لیے استخارہ کررہا ہے۔ 

 استخارہ کتنی بار کیا جائے؟

حضرت انس رضى الله تعالى عنه ایک روایت میں فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ انس! جب تم کسی کام کا ارادہ کرو تو اس کے بارے میں اللہ تعالی سے سات مرتبہ استخارہ کرو ، پھر اس کے بعد (اس کا نتیجہ) دیکھو، تمہارے دل میں جو کچھ ڈالا جائے، یعنی استخارے کے نتیجے میں بارگاہ حق کی جانب سے جو چیز القاء کی جائے اسی کو اختیار کرو کہ تمہارے لیے وہی بہتر ہے۔(مظاہر حق)

بہتر یہ ہے کہ استخارہ تین سے سات دن تک پابندی کے ساتھ متواتر کیا جائے، اگر اس کے بعد بھی تذبذب اور شک باقی رہے تو استخارہ کاعمل مسلسل جاری رکھے، جب تک کسی ایک طرف رجحان نہ ہوجائے کوئی عملی اقدام نہ کرے۔ اس موقع پر اتنی بات سمجھنی ضروری ہے کہ استخارہ کرنے کے لیے کوئی مدت متعین نہیں، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جو ایک ماہ تک استخارہ کیا تھا تو ایک ماہ بعد آپ کو شرح صدر ہوگیا تھا اگر شرح صدر نہ ہوتا تو آپ آگے بھی استخارہ جاری رکھتے۔(رحمة اللہ الواسعة)

 استخارہ کے خلاف کرنا

 ”دعائے استخارہ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی سے دعائے خیر کرتا رہے، استخارہ کرنے کے بعد ندامت نہیں ہوتی اور یہ مشورہ کرنا نہیں ہے، کیونکہ مشورہ تو دوستوں سے ہوتا ہے، استخارہ سنت عمل ہے، اس کی دعا مشہور ہے، اس کے پڑھ لینے سے سات روز کے اندر اندر قلب میں ایک رجحان پیدا ہوجاتا ہے اور یہ خواب میں کچھ نظرآنا، یا یہ قلبی رجحان حجت شرعیہ نہیں ہیں کہ ضرور ایسا کرنا ہی پڑے گا، البتہ اس کے خلاف کرنا مناسب نہیں۔ 

 


کتبه راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

 

Link to comment
Share on other sites

استخارہ سنت کے مطابق  کیجیے

 

     (دوسری و آخری قسط)

 

 

 دوسرے سے استخارہ کروانا 

رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کی طرف سے ہدایت یہ ہے کہ جس کا کام ہو وہ خود استخارہ کرے، دوسروں سے کروانے کا کوئی ثبوت نہیں، جب حضور اقدس صلى الله عليه وسلم دنیا میں موجود تھے اس وقت صحابہ سے زیادہ دین پر عمل کرنے والا کوئی نہیں تھا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بہتر استخارہ کرنے والا بھی کوئی نہ تھا لیکن آج تک کہیں یہ نہیں لکھا کہ کسی صحابی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے جا کر یہ کہا ہو کہ آپ میرے لیے استخارہ کردیجیے۔ سنت طریقہ یہی ہے کہ صاحب معاملہ خود کرے، اسی میں برکت ہے۔ لوگ یہ سوچ کر کہ ہم تو گناہ گار ہیں، ہمارے استخارے کا کیا اعتبار؟ اس لیے خود استخارہ کرنے کی بجائے فلاں بزرگ اور عالم سے یا کسی نیک آدمی سے کرواتے ہیں کہ اس میں برکت ہوگی، لوگوں کا یہ زعم اور یہ عقیدہ غلط ہے، جس کا کام ہو وہ خود استخارہ کرے خواہ وہ نیک ہو یا گناہ گار، دوسرے سے استخارہ کرانا اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ 
 ہاں دوسروں سے کرالینا گناہ تو نہیں لیکن اس دعا کے الفاظ ہی ایسے ہیں کہ خود کرنا چاہیے“۔

 استخارہ سے کس طرح رہنمائی ملے گی؟


حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ استخارہ کا صرف اتنا اثر ہوتا ہے کہ جس کام میں تردد اور شک ہو کہ یوں کرنا بہتر ہے یا یوں؟ یا یہ کرنا بہتر ہے یا نہیں؟ تو استخارے کے مسنون عمل سے دو فائدے ہوتے ہیں:

1-دل کا کسی ایک بات پر مطمئن ہوجانا۔

2-اور اس مصلحت کے اسباب میسر ہوجانا۔
تاہم اس میں خواب آنا ضروری نہیں ۔(اصلاح انقلاب امت)

 استخارہ کے بارے میں چند کوتاہیاں اورغلط فہمیاں

 
مفتی رشید احمد صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
”اب دیکھیے یہ(استخارہ) کس قدر آسان کام ہے مگر اس میں بھی شیطان نے کئی پیوند لگادیے ہیں:

 1- پہلا پیوند یہ کہ دو رکعت پڑھ کر کسی سے بات کیے بغیر سو جاؤ، سونا ضروری ہے ورنہ استخارہ بے فائدہ رہے گا۔

2- دوسرا پیوند یہ لگایا کہ لیٹو بھی دائیں کروٹ پر۔

3- تیسرا یہ کہ قبلہ رو لیٹو۔

 4- چوتھا پیوند یہ لگایا کہ لیٹنے کے بعد اب خواب کا انتظار کرو، استخارہ کے دوران خواب نظر آئے گا۔

5- پانچواں پیوند یہ لگایا کہ اگر خواب میں فلاں رنگ نظر آئے تو وہ کام بہتر ہوتا ہے، فلاں نظر آئے تو وہ بہتر نہیں۔

6- چھٹا پیوند یہ لگایا کہ اس خواب میں کوئی بزرگ آئے گا بزرگ کا انتظار کیجیے کہ وہ خواب میں آکر سب کچھ بتادے گا، لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ وہ بزرگ کون ہو گا؟ اگر شیطان ہی بزرگ بن کر خواب میں آجائے تو اس کو کیسے پتہ چلے گا کہ یہ شیطان ہے یا کوئی بزرگ؟
یاد رکھیے کہ ان میں سے کوئی ایک چیز بھی حدیث سے ثابت نہیں، بس یہ باتیں لکھنے والوں نے کتابوں میں بغیر تحقیق کے لکھ دی ہیں، اللہ تعالی ان لکھنے والے مصنّفین پر رحم فرمائیں“۔ (خطبات الرشید)
باوضو ،قبلہ رخ اور دائیں کروٹ پر سونا نیندکے آداب میں سے تو ضرور ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ استخارہ رات کو سونے سے پہلے ان مذکورہ بالا شرائط کے ساتھ لازمی سمجھ کر کیا جائے۔

 وقت کی کمی اور فوری فیصلے کی صورت میں استخارے کا ایک اور مسنون طریقہ


سنت استخارے کا ایک تفصیلی طریقہ تو وہ ہوا جس کو ماقبل میں تفصیل سے بیان کردیا گیا لیکن قربان جائیے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے وقت کی کمی اور فوری فیصلے کی صورت میں بھی ایک مختصر سا استخارہ تجویز فرمادیا تاکہ استخارے سے محرومی نہ ہوجائے. ایسے موقع کے لیے خود نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے ایک دعا تلقین فرمائی، وہ یہ ہے: اَللّٰہُمَّ خِرْ لِیْ وَاخْتَرْ لِیْ․ (کنز العمال)
اے اللہ! میرے لیے آپ پسند فرما دیجیے کہ مجھے کون سا راستہ اختیار کرنا چاہیے، بس یہ دعا پڑھ لے، اس کے علاوہ ایک اور دعا حضور صلى الله عليه وسلم نے تلقین فرمائی ہے، وہ یہ ہے:

اَللّٰہُمَّ اہْدِنِیْ وَسَدِّدْنِیْ․(صحیح مسلم)
ترجمہ: اے اللہ! میری صحیح ہدایت فرمایے اور مجھے سیدھے راستے پر رکھیے۔

اسی طرح ایک اور مسنون دعا ہے:  اَللّٰہُمَ اَلْہِمْنِیْ رُشْدِیْ․ (ترمذی)
اے اللہ! جو صحیح راستہ ہے وہ میرے دل پر القا فرمادیجیے۔ 
ان دعاوٴں میں سے جو دعا یاد آجائے اس کو اسی وقت پڑھ لے، اور اگر عربی میں دعایاد نہ آئے تو اردو ہی میں دعا کر لو کہ اے اللہ! مجھے یہ کشمکش پیش آئی ہے، آپ مجھے صحیح راستہ دکھا دیجیے۔ 

 رشتوں کے لیے استخارہ


رشتہ کا معاملہ عام معاملات سے الگ ہے، یہ صرف اولاد کا کام نہیں بلکہ والدین کا کام بھی ہے، صحیح رشتہ کا انتخاب والدین ہی کرسکتے ہیں، یہ ان کی ذمہ داری ہے اور ان کومستقبل کے حوالے سے سوچنا پڑتا ہے کہ کہاں رشتہ کریں؟ اس لیے بہتر یہ ہے کہ جن لڑکوں یا لڑکیوں کی شادی کا مسئلہ ہے وہ خود بھی استخارہ کرلیں اور اگر ان کے والدین زندہ ہوں تو وہ بھی کرلیں۔

کتبہ راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

 

Link to comment
Share on other sites

Create an account or sign in to comment

You need to be a member in order to leave a comment

Create an account

Sign up for a new account in our community. It's easy!

Register a new account

Sign in

Already have an account? Sign in here.

Sign In Now
×
×
  • Create New...